-SHAIKH MANTASHA
ہمیں دیش دیتا ہے سب کچھ،ہم بھی تو کچھ دینا سیکھیں
تھکے ہوٶں کو تپتی دوپہر میں، درخت سایہ دیتے ہیں
پھول خوشبو سدا دیتے ہیں اور ہم پھول کی مالا
اوروں کا بھی من ہے جس میں،ہم ایسا کچھ کرنا سیکھیں
دورِ حاضر میں ہم دیکھتے ہیں کہ ہر طرف فسادات،رنگ و نور ہے سب اپنے آپ میں مشغول ہیں۔ہر جگہ نا برابری ۔آج ہم یہ نہیں سوچتے کہ دیش نے ہمیں کیا دیا؟دیش نے ہمیں سکھایا ہے کہ ہم ذات پات اور چھوت اچھوت جیسی روایات پر عمل نہ کریں۔
آج اِن مذہبوں نے ہندوستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔اب پتہ نہیں کہ یہ مذہبی فسادات ہندوستان کا پیچھا کب چھوڑیں گے۔فرقہ وارانہ تشدد اور فساد کے پیچھے ہمیں دیش نے جو کچھ کرنے سے منع کیا تھا آج ہم سب وہی کام کر رہے ہیں۔دیش کو آزادی کے راستے پر گامزن کرنے والے لوگ اپنے آپ کو ناستک کا نام دیتے ہیں کیونکہ وہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ ہمارا ملک کسی بھی مذہب کو لے کر لڑ پڑے۔آج ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ اندھے ہو گٸے انھیں کچھ نظر نہیں آرہا کہ آج ہم کیا کر رہے ہیں۔آج ہم مذہب کے نام پر لڑتے ہیں،آج ہم ایک دوسروں کا خون بہاتے ہیں،آج ہم ذات پات کے نام پر لڑتے ہیں اور آج ہم چھوت اچھوت بھی کرتے ہیں۔آج ہم اپنے علاوہ کسی کو اچھا نہیں جانتے۔آج ہم اپنے مزہب کو سب کچھ مان کر سب سے لڑ پڑتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ ہمارے ملک کا کیا نقصان ہو رہا ہے۔
اپنے ماضی پر نظر ڈالیں تو ہم یہ دیکھتے ہیں کہ جنھوں نے دیش آزاد کرایا وہ جان تک قربان کرنے سے نہیں ہچکچاۓ۔وہ جتنا ہندوستان سے محبت کرتے تھے اتنا ہی مزہبی تعصب،ذات پات اور چھوت اچھوت جیسی چیزوں سے نفرت کرتے تھے۔وہ جانتے تھے کہ ان سب کی موجودگی میں ہندوستان کی آزادی مکمل نہیں اس لیے وہ مکمل آزادی کی بات کر تے تھے۔وہ ذہنی آزادی کی بات کرتے تھے ایسی آزادی جہاں مزہبی منافرت نہ ہو،فرقہ وارانہ فساد نہ ہو۔لوگ آپس میں مل جل کر رہیں۔ذات پات کے نام پر خون نہ بہاٸیں۔
آج ہمیں چاہیے کہ آج ہمیں اسکولوں میں تعلیم دی جاٸے مگر ایسی تعلیم جو آج کے ہندوستان پر اثر کرے علاوہ ازیں ہم اپنی نسلوں میں حب الوطنی کا جزبہ پیدا کریں۔انھیں ایک دوسرے میں متفرق کرنے کی بجاۓ ہندوستانی بناٸیں اور ہمارے اندر کی چھوت اچھوت ،مزہبی تعصب اور ذات پات جیسی حقیر چیزوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور ہندوستان کی اس نم اور زرخیز مٹی میں امن و سلامتی کے بیج بو کر اپنا مزہب محب وطن کے نام سے اجاگر کریں اور دیش میں مساوات کے لہلہاتے پھولوں سے ملک کی فضاٸوں کو خوشگوار بناٸیں۔کیونکہ
ہندو،مسلم ساتھ رہیں گے کبھی نہ ہوگا دنگا
جمنا سے پریاگ سے مل کر کیسے بچھڑے گنگا